وہ عوامی تحفظ نہیں کررہے ہیں: ممدانی کی آئی سی ای کے ظالمانہ چھاپوں کی مذمت
ظہران ممدانی نے آئی سی ای کے ظالمانہ چھاپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوامی تحفظ نہیں کررہے ہیں ، ساتھ ہی انہوں نے تارکین وطن کی پشت پناہی کا عہد کیا۔
بعد ازاں ممدانی، جنہوں نے حال ہی میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، نے بتایا کہ انہوں نے اس معاملے پر صدر سے تفصیلی بات چیت بھی کی۔ ممدانی نے کہا،’’جب میں نے صدر سے ملاقات کی تو میں نے واضح کر دیا کہ اس قسم کے چھاپے ظالمانہ اور غیر انسانی ہیں، اور عوامی تحفظ کیلئے بے اثرہیں۔‘‘ واضح رہے کہ امریکی شہریت یافتہ ممدانی یوگنڈا میں پیدا ہوئے تھے، ان کے والدین ہندوستانی نژاد ہیں، والد ماہر تعلیم محمود ممدانی اور والدہ فلم ساز میرا نائر۔ ایک جمہوری سوشلسٹ ہونے کے ناطے، انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بار بار زور دیا کہ وہ ہر شہری بشمول نیویارک کے لاکھوں تارکین وطن کی نمائندگی کرنے کے پابند ہیں۔تاہم چھاپوں کے دوران نیویارک شہر کے مظاہرین نے ’’آئی سی ای کو نیویارک سے باہر کرو‘‘ کے نعرے لگائے، انسانی رکاوٹیں بنائیں، باہم بازو ملائے اور حکومتی گاڑیوں کی طرف سڑک کنارے لگے گملے پھینکے، یہ اس وقت ہوا جب وہ آئی سی ای کو ایک گیراج سے نکلنے سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق ، حکام کا کہنا ہے کہ پرتشدد جھڑپ میں کشیدگی بڑھنے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عوام کو منتشر کرنے کے لیے مرچ اسپرے کا استعمال کیا۔جبکہ تارکین وطن کے وکیل مراد عوادہ، جو اب ممدانی کی ٹرانزیشن ٹیم میں شامل ہیں، نے نیویارک والوں کی مزاحمت کو اس باغی، غیر قانون ادارے کے خلاف مضبوط سماجی یکجہتی کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے ٹائم میگزین کو بتایا، ’’نیویارک شہراس ملک یا دنیا میں کسی بھی اور جگہ سے مختلف ہے، اور آپ نے کل اورمتعدد بار دیکھا کہ تمام مذاہب کے نیویارک کے باشندے ایک باغی، غیر قانونی، پرتشدد اور ہولناک ادارے کو اپنے ہمسایہ کے ساتھ زور زبردستی جاری رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘