بنگلہ دیش: عدالت نے شیخ حسینہ کے بیٹے کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا
بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد کے خلاف گرفتاری وارنٹ جاری کیا، ان پر ۲۰۲۴ء میں حسینہ حکومت کے خلاف احتجاج کے دوران انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ واجد کئی سالوں سے ریاستہائے متحدہ امریکہ میں رہ رہے ہیں اور انہوں نے مئی میں اس ملک کی شہریت حاصل کی۔ جبکہ ان کے خلاف یہ فیصلہ حسینہ کو ان کی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھانے کے جرم میں موت کی سزا سنائے جانے کے کچھ ہی دنوں بعد آیا ہے۔دریں اثناء یہ فیصلہ چار مقدمات میں پہلا تھا جو ان جرائم سے متعلق ہیں جو مبینہ طور پر جولائی اور اگست۲۰۲۴ء میں عوامی لیگ حکومت کے خلاف کئی ہفتوں تک جاری رہنے والے طلبہ کی قیادت میں احتجاج کے دوران ان کی حکومت کی کارروائی کے دوران سرزد ہوئے تھے۔ بعد ازاں احتجاج کے درمیان، حسینہ نے۵؍ اگست ۲۰۲۴ء کو وزیر اعظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور بھارت فرار ہو گئیں۔
یہ بھی ذہن نشین رہے کہ شیخ حسینہ ۱۶؍ سال تک برسراقتدار رہیں۔ان کی معزولی کے بعد نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات محمد یونس نے تین دن بعد بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ کے طور پر ذمہ داری سنبھالی۔حسینہ، جن کا ٹریبونل نے غیر حاضری میں مقدمہ چلایا، نے کہا کہ یہ فیصلہ ایک ایسے ٹریبونل سے آیا ہے جسےغیر منتخب حکومت جس کا کوئی جمہوری جواز نہیں ہے،نے قائم کیا اور اس کی صدارت کی۔ساتھ ہی حسینہ نے عوامی لیگ کے جاری کردہ ایک بیان میں ٹریبونل پر متعصب ہونے اوراس کے فیصلے کو سیاسی محرکات سے متاثر بتایا۔