ایس آئی آر کیخلاف بالآخر حکومت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ،بحث کرانے کیلئے تیار
4th Dec (AUS)
اس سے قبل سونیا گاندھی، راہل گاندھی کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور پرینکا گاندھی سمیت مختلف اپوزیشن جماعتوں کے اراکین پارلیمنٹ نے ’مکر دوار ‘ کے باہر جمع ہو کر ایس آئی آر کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ایس آئی آر کے جاری عمل پر فوری طور پر پارلیمنٹ میں مفصل بحث کرائی جائےکیونکہ یہ براہِ راست شہریوں کے حقِ رائے دہی سے متعلق ہے۔ خیال رہے کہ سرمائی اجلاس کے پہلے دن پیر کو بھی اپوزیشن نے ایس آئی آر پر پر بحث نہ ہونے پر شدید احتجاج کیا تھا اور منگل کو بھی ان کے تیوروں میں کوئی کمی نہیں آئی جس کی وجہ سے صبح میں کئی مرتبہ کارروائی ملتوی ہوئی ۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ۱۲؍ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں چلائی جا رہی خصوصی گہری نظرثانی میں بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام حذف کئے جا رہے ہیں، جس سے انتخابی شفافیت اور عوامی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ اس پر پارلیمنٹ میں بحث بہت ضروری ہے تاکہ سچائی سامنے لائی جاسکے۔