اسرائیل: بدعنوانی کے مقدمے میں وزیراعظم نیتن یاہو پہلی بار عدالت میں حاضر
December 01, 2025 (aus)
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو نے بدعنوانی کیس میں اسرائیلی صدر سے معافی کی درخواست کی، جس کے بعد وہ تل ابیب کی عدالت میں پہلی بار پیش ہوئے۔ ان کی معافی کی اپیل نے اسرائیل میں نئی سیاسی اور عوامی بحث کو جنم دیا ہے۔ نیتن یاہو پر بدعنوانی کے تین معاملات کے علاوہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے جنگی جرائم کے الزامات بھی ہیں۔
نیتن یاہو اس سے قبل بھی مختلف وجوہات جیسے سفری شیڈول، سیکوریٹی مسائل، سیاسی سرگرمیوں اور غزہ میں جاری دو سالہ فوجی مہم میں مصروفیت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے عدالتی سیشنوں کو مؤخر یا مختصر کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ نیتن یاہو پر مقدمہ ۲۴؍ مئی ۲۰۲۰ء کو شروع ہوا تھا، اور وہ ملک کی تاریخ کے پہلے وزیرِ اعظم ہیں جنہیں مجرمانہ مدعا علیہ کے طور پر عدالت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے خلاف تین مختلف بدعنوانی مقدمات زیرِ سماعت ہیں، جن سے وہ مکمل انکار کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات بھی عائد ہیں۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے نومبر ۲۰۲۴ء میں غزہ میں کئے گئے مبینہ مظالم کے سلسلے میں نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوو گیلنٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے تھے۔ غزہ میں اکتوبر ۲۰۲۳ء سے اب تک ۷۰؍ ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔